Showing posts with label MountainCulture. Show all posts
Showing posts with label MountainCulture. Show all posts

Saturday, 20 December 2025

Jashan-e-Mefang: Celebrating the Return of Light in Baltistan


جشنِ مے فنگ – 21 دسمبر

پس منظر، تاریخ اور منانے کی وجوہات 

جشنِ میفنگ (Mefang / Mehfong) بلتستان کا ایک قدیم ثقافتی تہوار ہے جو ہر سال 21 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن موسمِ سرما کے انقلاب (Winter Solstice) کی علامت ہے، یعنی سال کا سب سے چھوٹا دن اور سب سے طویل 

رات۔ اسی دن کے بعد دن بتدریج لمبے ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔



تاریخی پس منظر

جشنِ میفنگ کی جڑیں بلتستان کی اسلام سے قبل کی قدیم تہذیب میں پیوست ہیں، جب یہاں کے پہاڑی معاشرے فطرت، سورج اور موسموں کی گردش پر گہری نظر رکھتے تھے۔ شدید سردی، طویل راتیں اور محدود وسائل انسان کی بقا کے لیے بڑا امتحان ہوتے تھے۔
21 دسمبر کو سورج کی واپسی اور روشنی کے بڑھنے کا آغاز ایک امید کی علامت سمجھا جاتا تھا، اسی خوشی میں یہ تہوار منایا جاتا تھا۔

اسلام کی آمد کے بعد بھی یہ تہوار مذہبی نہیں بلکہ ثقافتی روایت کے طور پر زندہ رہا اور نسل در نسل منتقل ہوتا رہا۔

جشن منانے کی وجوہات

اندھیرے کے خاتمے کی خوشی: طویل راتوں کے بعد روشنی کے بڑھنے کا آغاز
بقا پر شکرگزاری: سخت سردیوں میں زندہ رہنے پر اللہ تعالیٰ کا شکر
امید اور نیا آغاز: آنے والے دنوں میں آسانی اور بہتری کی امید
سماجی ہم آہنگی: خاندانوں اور برادری کا اکٹھ، روایتی کہانیاں اور میل جول

روایتی طریقے

ماضی میں اس دن:

آگ یا چراغ روشن کیے جاتے
گھروں میں اجتماعی کھانے پکائے جاتے
بزرگ لوگ بچوں کو قدیم داستانیں سناتے
روشنی کو اندھیرے پر غالب آنے کی علامت سمجھا جاتا

آج یہ روایات زیادہ تر علامتی اور ثقافتی شکل میں منائی جاتی ہیں۔


کن علاقوں اور ممالک میں یہ روایت پائی جاتی ہے؟

پاکستان (بلتستان – گلگت بلتستان)

یہ تہوار خاص طور پر:

اسکردو
شگر
کھرمنگ
گانچھے (خپلو)
میں منایا جاتا ہے اور اسے بلتستان کی ثقافتی شناخت سمجھا جاتا ہے۔

بھارت (لداخ)

لداخ میں اس تہوار کو می فنگ (Me-fang) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے لوگ بھی اسے سورج کی طاقت کی واپسی اور موسم کی تبدیلی کی علامت کے طور پر مناتے ہیں۔

چین (تبتی و ہمالیائی علاقے)

تبتی ثقافت میں بھی موسمِ سرما کے انقلاب سے متعلق قدیم روایات پائی جاتی ہیں، اگرچہ نام مختلف ہیں مگر تصور وہی ہے۔

افغانستان (واخان اور پامیر کے علاقے)

پامیری اور واخی برادریوں میں بھی سردیوں کے اس موڑ کو ثقافتی طور پر اہم سمجھا جاتا ہے۔

وسطی ایشیا

وسطی ایشیا اور ایرانی تہذیب میں شبِ یلدا جیسی روایات ملتی ہیں، جو اسی فلکیاتی حقیقت سے جڑی ہوئی ہیں۔


نتیجہ

جشنِ میفنگ بلتستان کی قدرت، تاریخ اور اجتماعی شعور سے جڑا ہوا تہوار ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ انسان نے ہمیشہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگ رہ کر زندگی گزاری ہے۔ 21 دسمبر کو منایا جانے والا یہ تہوار اندھیرے کے بعد روشنی، مایوسی بعد امید کا پیغام دیتا ہے۔