جشنِ مے فنگ – 21 دسمبر
پس منظر، تاریخ اور منانے کی وجوہات
جشنِ میفنگ (Mefang / Mehfong) بلتستان کا ایک قدیم ثقافتی تہوار ہے جو ہر سال 21 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن موسمِ سرما کے انقلاب (Winter Solstice) کی علامت ہے، یعنی سال کا سب سے چھوٹا دن اور سب سے طویل
رات۔ اسی دن کے بعد دن بتدریج لمبے ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
تاریخی پس منظر
اسلام کی آمد کے بعد بھی یہ تہوار مذہبی نہیں بلکہ ثقافتی روایت کے طور پر زندہ رہا اور نسل در نسل منتقل ہوتا رہا۔
جشن منانے کی وجوہات
روایتی طریقے
ماضی میں اس دن:
آج یہ روایات زیادہ تر علامتی اور ثقافتی شکل میں منائی جاتی ہیں۔
کن علاقوں اور ممالک میں یہ روایت پائی جاتی ہے؟
پاکستان (بلتستان – گلگت بلتستان)
یہ تہوار خاص طور پر:
بھارت (لداخ)
لداخ میں اس تہوار کو می فنگ (Me-fang) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے لوگ بھی اسے سورج کی طاقت کی واپسی اور موسم کی تبدیلی کی علامت کے طور پر مناتے ہیں۔
چین (تبتی و ہمالیائی علاقے)
تبتی ثقافت میں بھی موسمِ سرما کے انقلاب سے متعلق قدیم روایات پائی جاتی ہیں، اگرچہ نام مختلف ہیں مگر تصور وہی ہے۔
افغانستان (واخان اور پامیر کے علاقے)
پامیری اور واخی برادریوں میں بھی سردیوں کے اس موڑ کو ثقافتی طور پر اہم سمجھا جاتا ہے۔
وسطی ایشیا
وسطی ایشیا اور ایرانی تہذیب میں شبِ یلدا جیسی روایات ملتی ہیں، جو اسی فلکیاتی حقیقت سے جڑی ہوئی ہیں۔
نتیجہ
جشنِ میفنگ بلتستان کی قدرت، تاریخ اور اجتماعی شعور سے جڑا ہوا تہوار ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ انسان نے ہمیشہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگ رہ کر زندگی گزاری ہے۔ 21 دسمبر کو منایا جانے والا یہ تہوار اندھیرے کے بعد روشنی، مایوسی بعد امید کا پیغام دیتا ہے۔
